Works as senior consultant Gynecologists at MOH , Oman .
Before she served in Pakistan rural and urban areas for 18 years .
She has published 6 books .
She writes about social issues on Hum sub , Dawn and DW .
She writes poetry in Punjabi and gets published in Puncham Punjabi magazine .
Her literary Critique is published in Swera.
Similar Posts
آزادی تو آج کے دن مل گئی تھی۔۔۔ رات کا جنگل اس کے بعد پھیلا
خواہشوں کی ایک طویل جنگ جس کا آغاز اس خطے سے ہوا، جہاں کے لوگ اس جدوجہد میں ہمارے ہمرکاب ہوئے، قربانیاں پیش کرنے میں پیچھے نہ رہے اور جب تھکے ہارے مسافروں نے منزل مراد پا لی، خوشیوں کی سرزمین ٹھکانہ بن گئی تو برسوں ساتھ چلنے والے ساتھی اجنبی بن کے رہ حیات میں ہم سے بچھڑ گئے اور وطن عزیز کے ٹکڑے کر کے ایک علیحدہ دیس بسا بیٹھے۔
عرفان ملک، کھڑکی بھر سمندر اور گم ہوتے الفاظ
موٹے شیشوں کی عینک کے پیچھے گہری سوچ میں ڈوبی آنکھیں
گہرا نیلا پانی، ساحل سے سر پٹختیں بے قرار لہریں، سمندر میں چمکتے سورج کا عکس، ایک پرسکون صبح
“کیا ہو رہا ہے” میں نے مخاطب کیا
وہ ایک میز کے سامنے بیٹھے تھے، گم سم اور سامنے کاغذ اور قلم
” نظم لکھنا چاہتا ہوں مگر الفاظ گم ہو گئے ہیں ، ڈھونڈنے کی کوشش کر رہا ہوں “
میری امی، پیاری امی
امی بہت شاندار عورت تھیں، زندگی کی حرارت سے بھرپور، بہت شوقین مزاج۔ انھوں نے زندگی کو بھرپور جیا اور کیا خوب جیا۔ اور میں نے ایسی خوب صورت شخصیت کو قطرہ قطرہ پگھل کر تحلیل ہوتے دیکھا، ان کی طبعی موت تو جنوری میں ہوئی مگر اصل میں وہ ہم سے کئی سال پہلے جدا ہو چکی تھیں
!رحم کرنا ڈاکٹر۔ چھوٹے بچے ہیں میرے
ڈاکٹر پلیز آپریشن ٹھیک کرنا، اچھے سے۔ وہ بھرائی ہوئی آواز میں بولی۔
ہائیں اب کیا کہیں؟ کیا اپنی تعریف کے پل باندھیں یا کچھ اور؟
ڈاکٹر، گھر میں چھوٹے چھوٹے بچے ہیں میرے۔
دیکھو بچے تو ہمارے بھی ہیں، اور ہمیں تو چھوٹے ہی لگتے ہیں باوجود ان کے احتجاج کے۔ اماں ہم گود والے بیبیز نہیں رہے اب۔
ہم جنتی لوگ ہیں
ہماری بیٹی ایک محفل کا احوال سنا رہی تھی جہاں مختلف قومیتوں، مختلف مذاہب کے لوگ موجود تھے۔ کسی بات کی بحث کے دوران ایک نے میری بیٹی سے مخاطب ہو کے کہا، ہمیں معلوم ہے کہ تم مسلمان مذہبی احساس برتری کے مارے لوگ ہو اور ہمارے بارے میں کیا سوچتے ہو کہ ہم تو سیدھا جہنم کا مال ہیں، چاہے ہم جتنے چاہیں نیکی کے کام کر لیں، ہمارا ٹھکانا جہنم ہی ہو گا اور جنت تو تخلیق ہی تم لوگوں کے لئے ہوئی ہے اور برے سے برا بندہ بھی جنت میں جائے گا کہ بلآخر معاف کر دیا جائے گا۔ ہماری بیٹی کے پاس اس بات کا کوئی جواب نہ تھا۔ اور شاید ہمارے پاس بھی نہیں ہے۔
!فاصلہ رکھ مگر پیار سے
ہر انسان کا ایک دائرہ ہوتا ہے اور اس دائرے کے اندر کسی کو بھی جھانکنے کی اجازت نہیں۔ جی کسی کو بھی۔ خونی رشتے بھی اس فہرست میں شامل، اس وقت تک جب کوئی خود دائرے کے اندر آنے کی اجازت دے۔ دوسروں کو اپنی باؤنڈری میں داخل ہونے سے کیسے روکا جائے، یہ ہر کسی کو سیکھنا ہے۔