Works as senior consultant Gynecologists at MOH , Oman .
Before she served in Pakistan rural and urban areas for 18 years .
She has published 6 books .
She writes about social issues on Hum sub , Dawn and DW .
She writes poetry in Punjabi and gets published in Puncham Punjabi magazine .
Her literary Critique is published in Swera.
Similar Posts
کاش انیتا نے ماں بننے کے حکم پر سر نہ جھکایا ہوتا
وہ 8 ماہ تک ہر ہفتے ہمارا ہاتھ پکڑ کر چلی۔ اور اب جب سب کچھ ختم ہونے کو تھا تو یکایک وہ ہاتھ…
!ایاز امیر صاحب، بات اتنی سادہ نہیں
ایاز امیر نے اپنے کالم میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بہت سی باتیں لکھی ہیں۔ لوگ باگ ان کی اس جرات رندانہ کو سراہ رہے ہیں کہ انہوں نے بیٹے کی حرکتوں پہ پردہ ڈالنے کی کوشش نہیں کی۔
لیکن بات اتنی سادہ نہیں۔ قتل پہ افسوس اور اپنے صاحبزادے کے کرتوت لکھ کر وہ اپنی ذمہ داری سے علیحدہ نہیں ہو سکتے۔ وہ ذمہ داری جس کو نباہتے ہوئے بحیثیت باپ وہ سارہ سے ملے، نکاح کی تقریب میں دولہا کے ساتھ ساتھ رہے۔
آپ عیسائی کیوں نہیں ہو جاتے؟
حال ہی میں ایک وڈیو کلپ دیکھنے کوملا، جس میں ایک مسلمان نوجوان شدید کرائسس کی حالت میں بھی جیسنڈا کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کر رہا ہے جس کا اختتام اس آرزو پہ ہے کہ وہ جیسنڈا کو مسلمان ہونا دیکھنا چاہتا ہے۔
بزنس کلاس؟ ایہہ میں کتھے آ گئی؟ قسط نمبر تین
بزنس کلاس کا بورڈنگ ہاتھ میں پکڑ کر گردن تھوڑی سی تن گئی تھی اور ہم باقی سب مسافروں کو نخوت سے دیکھ رہے تھے۔ سکیورٹی سے گزرنے لگے تو اس نے کہا آپ کے ذمے کچھ قرض واجب الادا ہے، پہلے وہ تو ادا کر دیجیے۔ ہائیں بھیا کب قرض لیا ہم نے تم سے؟ قرض۔ مطلب ٹریفک چالان۔ بیڑا غرق ہو ہمارے دائیں پاؤں کا۔ جب ایکسلیٹر سے گلے ملتا ہے تو ایسی گھٹ کے جپھی ڈالتا ہے کہ گاڑی ایک سو چالیس پہ دوڑنے لگتی ہے۔ ایک سو پینتیس کی سپیڈ پہ سڑک پہ لگے کیمرے کو آپ خوبصورت لگنے لگتے ہیں اور وہ ٹھک سے تصویر کھینچ لیتا ہے۔ ایک تصویر کی قیمت ہے دس ریال یعنی مبلغ ساڑھے سات ہزار پاکستانی روپے۔ اس بار ہماری دو تصویریں کھنچی تھیں سو بیس ریال ادا کیے اور ہمارا قرض ادا ہوا۔
جنگل کا ننگے پاؤں شکاری اور غار کی مال
پچھلے زمانوں میں جب حضرت انسان جنگلوں میں دوڑا پھرتا تھا، نہ تن ڈھانپنے کا شوق، نہ ننگے پاؤں کی فکر۔ فطرت نے ہر غم زندگی سے آزاد رکھا ہوا تھا۔ مرد شکار کے پیچھے دوڑتا اور عورت لائے ہوئے شکار کو نظام ہضم کا حصہ بنانے میں مدد کرتی۔ طاقت کے استعمال نے مرد کو اپنے طور ہی باور کروایا کہ نیزہ لے کے دوڑنا ہی بنیادی کام ہے سو فطرت کے اس نظام کی ڈور اس کے ہاتھ میں ہے۔
!موٹاپا، ماہواری، اور پولی سسٹک اوریز کا کھیل
سو یاد رکھیے کہ اصل موذی موٹاپا ہے۔ جہاں وزن بڑھا، چربی جمع ہوئی، ہارمونز کا توازن بگڑا، اووریز پولی سسٹک ہوئیں، ماہواری کا نظام تلپٹ ہو گیا، منہ پہ مہاسے اور بالوں کی بھرمار ہو گئی، شوگر اور بلڈ پریشر بڑھنے لگا، ہڈیاں اور جوڑ متاثر ہونے لگے، بانجھ پن بھی ساتھی بن گیا۔