Works as senior consultant Gynecologists at MOH , Oman .
Before she served in Pakistan rural and urban areas for 18 years .
She has published 6 books .
She writes about social issues on Hum sub , Dawn and DW .
She writes poetry in Punjabi and gets published in Puncham Punjabi magazine .
Her literary Critique is published in Swera.
Similar Posts
آپریشن کروانا ہے مگر کس سے؟
دو ہزار ایک کا راولپنڈی۔ ہماری اور شوہر کی پوسٹنگ گوجرانوالہ ہو چکی تھی۔ نشتر ہسپتال سے سپیشلائزیشن کی ٹریننگ ختم کرنے کے بعد اب ہمیں امتحان دینا تھا۔ احمد نگر چٹھہ کے ہیلتھ سینٹر پہ کام کرنے کے ساتھ ساتھ ہم پڑھائی میں بھی مصروف تھے۔ دوسرا بچہ بھی انہی دنوں پیدا کیا تھا۔ سپیشلائزیشن کے امتحان کے دو درجے ہوتے ہیں پہلا تحریری دوسرا زبانی۔ اگر تحریری پاس کر لیا جائے تو زبانی کا موقع ملتا ہے جس میں اصل مریض بلائے جاتے ہیں۔ مریض کا معائنہ ممتحن کی موجودگی میں کیا جاتا ہے اور پھر مریض کے متعلق سوال و جواب کیے جاتے ہیں۔
فرشتہ ہو یا زینب – یہ سب تمہاری حاکمیت کا تاوان ہے
جب ہر طرف تعلیم دی جائے کہ اللہ کی طرف سے مرد برتر ہے اور اس کی خدمت کے لیے ایک بےچاری مخلوق پیدا کی گئی ہے جس کو مرد جب چاہے، جہاں چاہے روند سکتا ہے، مسل کے پتی پتی کر سکتا ہے، عمر، رنگ روپ کی کوئی قید نہیں
پانچ سو یا پانچ سو ایک؟
ویسے تو جو بچہ شہ بالا بنا بیٹھا ہوتا اسے بھی سب دو چار روپے تھما رہے ہوتے اور شہ بالا صاحب کی اکڑ پورے عروج پہ ہوتی کہ ساتھ کے بچوں سے آنکھیں ہی نہ ملاتے۔ ایسے موقعوں پہ ہمیں رسم و رواج پہ غصہ بھی آتا اور شکوہ بھی۔ یہ کیا بات ہوئی بھلا؟ لڑکا ہی کیوں بنے شہ بالا؟ لڑکا ہی کیوں بہتی گنگا میں ہاتھ دھوئے؟ مطلب دولہا دلہن کا ساتھ اور ڈھیر سے روپے۔ آخر شہ بالی کیوں نہیں؟ جائیں ہم نہیں بولتے۔
!جب نارمل ڈلیوری میں مقعد پھٹ جاتا ہے
سن کر کانوں سے دھواں نکلنے لگا، اوہ خدایا جن باتوں کی ابھی تک سمجھ نہیں آ رہی تھی وہ یک دم مجسم ہو کر سامنے کھڑی ہو گئیں۔ ویجائنل ڈلیوری میں مقعد کو پہنچنے والے نقصان پہ سلطان کا پہلا ریسرچ پیپر 1993 میں چھپا اور ہماری ویجائنل ڈلیوری بھی اسی برس ہوئی۔ ہائے ٹوٹی کہاں کمند۔ سلطان نے پچھلے تیس برس میں مقعد اور ویجائنل ڈلیوری پر سو سے اوپر ریسرچ پیپرز لکھ ڈالے ہیں، کتابیں چھپ چکی ہے، سی ڈی دستیاب ہے، دنیا بھر سے ٹرینیز ان کی ورکشاپ اٹینڈ کرتے ہیں غرض سلطان مقعد کو پہنچنے والے نقصان پہ بات کرنے کی اتھارٹی ہیں۔
!مردانہ بانجھ پن
سیمن وہ مادہ ہے جو مرد جنسی تعلق کے نتیجے میں خارج کرتا ہے۔ ایک بار کے خروج میں اس کی مقدار ایک چائے کے چمچ کے برابر ہوتی ہے۔ زیادہ تر لوگوں کے خیال میں اگر سپرمز کی گڑبڑ ہو تو اس مادے میں بھی کمی بیشی ہونی چاہیے۔ یہ خیال غلط ہے۔ یہ مادہ بنیادی طور پر پراسٹیٹ گلینڈ اور کچھ اور غدودوں کی مدد سے بنتا ہے چاہے اس میں سپرمز ہوں یا نہ ہوں۔
!نیلے والی تیری، پیلے والی میری
آئیے ایک کھیل کھیلتے ہیں۔ پہلے سے بتا دیں آپ کو کہ ہے تو کھیل مگر کچھ سیریس ہے۔ چھیڑ چھاڑ ہو گی آپ کے اندرونی نظام سے۔ ڈر تو نہیں گئے؟
آپ کو ایک نام لکھنا ہے۔ نہیں بھئی وہ نام نہیں جس سے آپ زیرلب مسکرا اٹھیں اور کہیں ارے یہ کون سا مشکل ہے؟