Works as senior consultant Gynecologists at MOH , Oman .
Before she served in Pakistan rural and urban areas for 18 years .
She has published 6 books .
She writes about social issues on Hum sub , Dawn and DW .
She writes poetry in Punjabi and gets published in Puncham Punjabi magazine .
Her literary Critique is published in Swera.
Similar Posts
حمل سرا سے مرد کا بلاوا اور عورت کا گناہ
ڈاکٹر فرحت ہاشمی کا بصیرت افروز لیکچر سنا !مرد کے بلاوے پر عورت کے انکار کی پاداش میں ارواح قدسی کی لعنت کی وعید پا کر، یقین جانیے، روح تک لرز گئی۔ دل کی دھڑکن تیز ہو گئی، ٹھنڈے پسینے آنے لگے، رونگٹے کھڑے ہو گئے اور ہمیں ماضی کی اپنی سب کج آدائیاں یاد آ نے لگیں۔
کیا نکلا ویجائنل ڈلیوری کے اٹھارہ برس بعد
بے ہوشی سے پہلے ہم ضرور کہتے ہیں لو جی ہم جا رہے ہیں۔ پھر ملیں گے۔ رب راکھا۔ ( ہو سکتا ہے پچھلے جنم میں ہم ٹرک ڈرائیور رہے ہوں ) ۔ خیر اس دن بھی ان ڈائیلاگز کے بعد رات اندھیری ہو گئی اور بتیاں بجھ گئیں۔
ہوش آیا تو ہم ہسپتال کے کمرے میں بستر پر دراز تھے۔ آپریشن کی تکلیف تھی لیکن وہ تو ہونی ہی تھی۔ دوسرے دن سر راؤنڈ پر آئے تو کافی سیریس نظر آئے۔ اس دن معمول سے کچھ زیادہ بات کی۔
جب ماہواری پچھل پیری بن جاتی ہے
میری دوست کا لندن میں آپریشن ہو رہا تھا۔ وہ دو بچوں کی ماں اور عرصہ دراز سے پیٹ میں درد کی وجہ سے بے حال رہتی تھی۔ ماہواری کے ساتھ ہونے والا درد روز مرہ کے معمولات کو مشکل بنانے کے ساتھ زندگی کے رنگ بھی پھیکے بنا چکا تھا۔ کوئی انجیکشن اور کوئی گولی ایسی نہ تھی جو کچھ گھڑیاں سکون سے گزرنے دیتیں۔
کاش انیتا نے ماں بننے کے حکم پر سر نہ جھکایا ہوتا
وہ 8 ماہ تک ہر ہفتے ہمارا ہاتھ پکڑ کر چلی۔ اور اب جب سب کچھ ختم ہونے کو تھا تو یکایک وہ ہاتھ…
ماہواری اور ٹرنر سنڈروم : زندگی کی نمو کا سوال
ماہواری نہ آنے کی وجوہات میں سب سے بڑی وجہ کروموسومز سے جڑی ہے۔ کروموسومز ہر انسان کی جنیاتی کوڈنگ جو فیصلہ کرتی ہے کہ جنم لینے والے کی آنکھیں بھوری ہوں گی یا نیلی، شکل ننھیال پہ جائے گی یا ددھیال پہ، قدوقامت چچا پہ ہو گی یا ماموں پہ، حتی کہ عادات کا سرا بھی کسی ایسے پڑدادا یا پڑنانا سے جڑ سکتا ہے جن کی شکل تو دور کی بات ہے، نام تک نہ کا علم نہ ہو۔
کچھ ہوا کہ نہیں؟
ہماری تین بیٹیاں، سر آنکھوں پہ رہیں ساری عمر۔ اور یہ جو ہیں ڈاکٹر صاحبہ ان کے تو مزاج ہی نہیں ملتے۔ کہہ کہہ کر تھک گئی کہ بچی سے پوچھ لو، اگر کسی ڈاکٹر کے پاس جانا چاہے تو لے جاؤ یا خود دیکھ لو۔ میں بڑھیا اسی برس کی ہو گئی نہ جانے کب آنکھ بند ہو جائے۔ چلو مرنے سے پہلے یہ خوشی بھی دیکھ لوں۔