
Works as senior consultant Gynecologists at MOH , Oman .
Before she served in Pakistan rural and urban areas for 18 years .
She has published 6 books .
She writes about social issues on Hum sub , Dawn and DW .
She writes poetry in Punjabi and gets published in Puncham Punjabi magazine .
Her literary Critique is published in Swera.
Similar Posts
آپ عیسائی کیوں نہیں ہو جاتے؟
حال ہی میں ایک وڈیو کلپ دیکھنے کوملا، جس میں ایک مسلمان نوجوان شدید کرائسس کی حالت میں بھی جیسنڈا کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کر رہا ہے جس کا اختتام اس آرزو پہ ہے کہ وہ جیسنڈا کو مسلمان ہونا دیکھنا چاہتا ہے۔

!نیلے والی تیری، پیلے والی میری
آئیے ایک کھیل کھیلتے ہیں۔ پہلے سے بتا دیں آپ کو کہ ہے تو کھیل مگر کچھ سیریس ہے۔ چھیڑ چھاڑ ہو گی آپ کے اندرونی نظام سے۔ ڈر تو نہیں گئے؟
آپ کو ایک نام لکھنا ہے۔ نہیں بھئی وہ نام نہیں جس سے آپ زیرلب مسکرا اٹھیں اور کہیں ارے یہ کون سا مشکل ہے؟
عید قربان – سنت خلیل اللہ یا جنت میٹرو سروس
عید الضحی کے سلسلے میں دوستوں کی محفل تھی۔ جہاں ذکر تھا وطن عزیز میں عوام کے جوش وخروش کا اور قربانی کے لئے خریدے جانے والے جانوروں کا جن کی قیمت لاکھوں میں ادا کی جا رہی تھی۔ ہم یہ سب سن کر بہت حیران تھے کہ قربانی کا تصور تو بہت علامتی ہے اور بنیادی طور پہ خلیل اللہ کی اپنی اولاد سے محبت اور خالق کی اطاعت کا مظہر ہے۔

!معجزوں والی سرکار اور چار درویش
ایک معصوم، زمانے سے انجان، زندگی کی دوڑ کا آغاز کرنے والی پڑھی لکھی نوجوان لڑکی برسوں سے یہ سب کتابوں میں پڑھ کر۔ نہیں پڑھ کر نہیں۔ بلکہ رٹ کر ان بابوں اور مائیوں کے روحانی درجات، مقامات اور ان کے مقلدین کے لکھے ہوئے پر ایمان لا چکی تھی، اس دن نظر سے دیکھ بھی لیا اور کانوں سے سن بھی لیا۔
صلاح الد ین! یہ کربلا ہے
ہاتھ میں تسبیح، زبان پہ ریاست مدینہ کی مثالیں، اقتدار کی کرسی پہ براجمان اور تجاہل عارفانہ۔ بے خبری سی بےخبری کہ آخر پولیس کے شعبے میں کچھ بہتری کیوں نہیں آئی ابھی تک۔ کیا عمدہ مذاق ہے ہم سے بھی اور اپنے آپ سے بھی
اکیسویں صدی کی تعلیم یافتہ بھیڑ بکریاں اور شرم حیا سکھانے والے
ہمار ے نزدیک وہ بہت زیادہ مبارک کے مستحق ہیں کہ معاشرے میں ایک نئئے ٹرینڈ کے بانی ہیں اور وہ کام جو ضیا الحق کی سمجھ میں نہ آیا کہ وہ صرف میڈیا کی عورتوں کے ساتھ محدود رہے وہ آج ان کے پیروکاروں نے کر دکھایا۔
ایک اور لحاظ سے بھی وہ قابل تحسین ہیں کہ انہوں نے بچارے کم عقل، اور نا سمجھ ماں باپ کو گائیڈ کیا ہے جو غم روزگار میں الجھ کے اپنی بیٹیوں کو اعلی تعلیم یافتہ بنانے کا خواب دیکھ کر، یونی ورسٹی تو بھیج دیتے ہیں مگر ساتھی طالب علموں سے لے کر استادوں تک، کو اذیت میں مبتلا کر دیتے ہیں اسی لئے کسی بہت ہی ذہین اور فطین شخص نے اس کام کا بیڑا اٹھایا اور ماں باپ کو آئینہ بھی دکھایا گیا اور تنبیہ بھی۔