Works as senior consultant Gynecologists at MOH , Oman .
Before she served in Pakistan rural and urban areas for 18 years .
She has published 6 books .
She writes about social issues on Hum sub , Dawn and DW .
She writes poetry in Punjabi and gets published in Puncham Punjabi magazine .
Her literary Critique is published in Swera.
Similar Posts
!ڈاکٹر بیٹی کی کنپٹی پر گولی
مگر سب بچیاں تو اتنی خوش قسمت نہیں ہوتیں ، میانوالی کی لیڈی ڈاکٹر سدرہ بھی انہی میں سے ایک تھیں ۔ باپ کا اصرار تھا کہ شادی ان پڑھ کزن سے ہو گی ۔ جبکہ ڈاکٹر سدرہ کا جواب نفی میں تھا۔ ڈاکٹر سدرہ گھر بھی چھوڑنا نہیں چاہتی تھیں تاکہ کوئی ان کے کردار پہ انگلی نہ اٹھا سکے ۔ ہمسایوں کے مطابق اسے کئی بار تشدد کا نشانہ بنایا جا چکا تھا مگر بیٹی نے والدین کے خلاف کسی قسم کا ایکشن نہیں لیا ۔
ابن صفی؛ تری یاد کا بادل مرے سر پر آیا
اس دن جب تم ہماری طرف لپکیں اور ارد گرد سب کچھ بھلا کر محبت بھری نظروں سے ہمیں دیکھ کر ہنسیں۔ سٹال والا بوڑھا تمہیں ہمارے بارے میں بتانے کی کوشش کرتا رہا اور تم سر جھٹکتے ہوئے کہتی رہیں۔ مجھے علم ہے، سب پتہ ہے۔ پھر ہم سب کو تم نے وہاں سے اٹھا لیا، ہماری بوسیدگی اور خستہ حالی کی پرواہ کیے بغیر۔ اسی محبت سے تم ہمیں اپنے گھر لے گئیں۔ تب سے ہم انتظار میں ہیں کہ تم کب دیکھو گی ہماری طرف؟
بھیگے پروں والی چڑیا، ہماری بیٹیاں اور مشرق کی جھوٹی تقدیس کے منافق دیوتا
پورن ویب سائٹس کو ذمہ دار ٹھہرانے والوں کے باپ وی سی آر کو خرابی کی بنیاد سمجھتے تھے۔ چوری چھپے وی سی آر دیکھنے والوں کے باپ اور چچا ٹیلی ویژن کے لتے لیتے تھے۔ ٹیلی ویژن کی اسکرین کے لئے گھر کی چھت پر بالٹیاں لٹکانے والوں کے بزرگ سنیما کو گالیاں دیتے تھے۔ مان کیوں نہیں لیتے؟ تخم ایک ہی ہے اور انکار کی زمین سے اٹھا ہے۔ ایجاد کو روتے ہو، اپنی نارسائی کا نوحہ پڑھا کرو۔
زچگی کے مصنوعی درد ؛ کب؟ کیسے؟ کہاں؟
اچھا یہ بتاؤ حمل کے دن کب پورے ہوتے ہیں؟
جی چالیس ہفتوں پہ۔
ڈلیوری کی تاریخ کا حساب کیسے لگایا جاتا ہے؟
آخری ماہواری کا پہلا دن اور اس میں نو مہینے سات دن جمع کر دیں تو ڈلیوری کی تاریخ نکل آئے گی۔
اگر تاریخ پہ درد شروع نہ ہوں تو کتنے دن مزید انتظار کیا جا سکتا ہے؟
دس دن اگر حاملہ عورت اور بچے کو کوئی تکلیف نہ ہو تو۔
!میں کیوں زندہ رہوں؟ بائیس سالہ زچہ کا سوال
لاہور جنرل ہسپتال میں ایک بائیس برس کی لڑکی نے تیسری منزل سے نیچے چھلانگ لگا دی کہ اس کے ہاں تیسری بچی کی ولادت ہوئی ہے۔ بائیس برس اور تیسری بچی۔ سوچیے کس عمر میں شادی ہوئی ہو گی؟ سولہ یا سترہ؟ بلوغت کا عرصہ ختم ہونے سے پہلے؟ زندگی کو برتنا سیکھنے سے پہلے۔ اٹھارہ میں ماں بنا دیا ہو گا شوہر نے۔ وہ جس کی اپنی ہڑک ختم نہیں ہوئی ماں کی گود کی گرمی میں منہ چھپانے کی، اسے اپنی گود میں ایک اپنے جیسی کو چھپانا پڑا ہو گا۔ زندگی یوں خراج لیتی ہے لڑکیوں سے۔ انیس بیس میں گود میں ایک اور بچی اور اب بائیس عمر میں تیسری بچی۔ اور اس کے ساتھ ہی ایک طوفان۔
ہنسی اور پھنسی
چونکہ ڈاکٹر تھے اور بہت سی سائنس پڑھ رکھی تھی سواب ہم یہ سمجھنے سے قاصر تھے کہ کھل کے ہنسنے سے تو بہت سی آکسیجن جسم میں جا کر دل و دماغ کو فرحت بخشتی ہے اس سے دل کیسے مردہ ہو گا؟