!مینوپاز - ویجائنا میں شدید جلن کیوں ہے
|

!مینوپاز – ویجائنا میں شدید جلن کیوں ہے

ماہواری ختم ہونے کے بعد والی زندگی کو مینوپاز کہتے ہیں اور اس میں تمام ہارمونز اوپر سے نیچے ہو جاتے ہیں لیکن ایک ہارمون جس کی کمی خواتین کو بہت زیادہ متاثر کرتی ہے وہ ایسٹروجن ہے۔ ایسٹروجن کی کمی ویجائنا کی سب دیواروں کو خشک اور انتہائی پتلا بنا دیتی ہے۔ ہلکی سی ضرب سے خون نکلنے کا اندیشہ رہتا ہے۔ اس کیفیت کو Atrophic Vaginitis ایٹروفک ویجینائٹس کہا جاتا ہے۔ ویجائنا کے بالکل پاس پیشاب کی نالی یعنی urethra بھی موجود ہے۔ یورتھرا کا حال بھی ویجائنا سے مختلف نہیں ہوتا سو جنسی تعلق تو عذاب بنتا ہی ہے، پیشاب کرنا بھی آسان نہیں رہتا۔ ایسے لگتا ہے کہ ویجائنا اور یورتھرا ایک زخم میں بدل چکے ہیں۔

!میں کیوں زندہ رہوں؟ بائیس سالہ زچہ کا سوال
|

!میں کیوں زندہ رہوں؟ بائیس سالہ زچہ کا سوال

لاہور جنرل ہسپتال میں ایک بائیس برس کی لڑکی نے تیسری منزل سے نیچے چھلانگ لگا دی کہ اس کے ہاں تیسری بچی کی ولادت ہوئی ہے۔ بائیس برس اور تیسری بچی۔ سوچیے کس عمر میں شادی ہوئی ہو گی؟ سولہ یا سترہ؟ بلوغت کا عرصہ ختم ہونے سے پہلے؟ زندگی کو برتنا سیکھنے سے پہلے۔ اٹھارہ میں ماں بنا دیا ہو گا شوہر نے۔ وہ جس کی اپنی ہڑک ختم نہیں ہوئی ماں کی گود کی گرمی میں منہ چھپانے کی، اسے اپنی گود میں ایک اپنے جیسی کو چھپانا پڑا ہو گا۔ زندگی یوں خراج لیتی ہے لڑکیوں سے۔ انیس بیس میں گود میں ایک اور بچی اور اب بائیس عمر میں تیسری بچی۔ اور اس کے ساتھ ہی ایک طوفان۔

بچے کے گرد پانی کم یا زیادہ؟ تشخیص کیا ہے
|

بچے کے گرد پانی کم یا زیادہ؟ تشخیص کیا ہے

ہمیں ایسا لگا کہ بچے کے گرد کم پانی والے مضمون نے آپ خواتین و حضرات کو کافی پریشان کیا ہے۔ اکثریت سمجھ نہیں پا رہی کہ حاملہ عورتوں کو ڈرپ لگانے کے پیچھے پیسے کمانے کے سوا کچھ حقیقت نہیں۔ چلیے بات شروع کرتے ہیں پانی سے جو آپ پیتے ہیں۔ منہ کے راستے معدے اور انتڑیوں سے ہوتا ہوا یہ پانی جذب ہو کر خون کی نالیوں میں داخل ہو جاتا ہے۔ یاد رکھیں کہ جسم میں پانی کی کمی، اصل میں خون کی نالیوں میں خون کی کمی ہوتی ہے ( خون کے اندر دو چیزیں ہوتی ہیں، سرخ جرثومے اور پانی ) ۔ پانی کی کمی کا مطلب خون میں موجود پلازما یا پانی ہے۔ خون پورے جسم میں گردش کرتا ہے۔ طاقت والی چیزیں سارے اعضا کو پہنچاتا ہے اور ان اعضا میں جو نقصان دہ مادے پیدا ہو رہے ہوتے ہیں، انہیں اکٹھا کرتا ہے۔

اندلس اجنبی نہیں تھا - حصہ دوم
|

اندلس اجنبی نہیں تھا – حصہ دوم

تیس اگست تھی نزدیک تر اور ہمیں بس اتنا ہی علم تھا کہ تیس کو ہماری سواری باد بہاری نے چلنا ہے۔ اس سے آگے۔ کچھ خبر نہیں۔ وہ جو لکھا ہوتا ہے نا بسوں اور رکشے پر۔ جانے یا علی۔ تو بس وہی ورد ہمارے پاس بھی تھا جانے یا علی۔ پیکنگ کرنے میں ہم انتہائی پھوہڑ ہیں۔ سوٹ کیس نکلوا کر دس دن پہلے رکھ چھوڑتے ہیں پھر الماری کھولتے ہیں۔ کون سے کپڑے لے کر جاؤں؟ شلوار قمیض یا پینٹ شرٹ؟

سفر کی مشکلات اور سپین کا ویزا
|

سفر کی مشکلات اور سپین کا ویزا

چچا سام نہیں، چچا لفتھانسا! چچا لفتھانسا کا بس نہیں چلتا تھا کہ بڑھیا کو کچا چبا جائیں۔ بھئی حد ہوتی ہے۔ دن مہینے گزرتے چلے جا رہے ہیں اور بڑی بی کے مزاج ہی نہیں ملتے کہ معاملہ ختم کریں۔ چچا کی بڑبڑاہٹ ہم تک پہنچ رہی تھی ان خطوں کے ذریعے جو ہر دوسرے دن کمپیوٹر کے لیٹر بکس میں پائے جاتے تھے۔ جب کسی بھی طرح ہم نے کان نہ دھرا تو وارننگ کا خط آ گیا کہ بس بی بی بس۔ اب ہم کھاتہ بند کیے دے رہے ہیں، تم آرام سے گھر بیٹھو!

!ڈاکٹر بیٹی کی کنپٹی پر گولی

!ڈاکٹر بیٹی کی کنپٹی پر گولی

 مگر سب بچیاں تو اتنی خوش قسمت نہیں ہوتیں ، میانوالی کی لیڈی ڈاکٹر سدرہ بھی انہی میں سے ایک تھیں ۔ باپ کا اصرار تھا کہ شادی ان پڑھ کزن سے ہو گی ۔ جبکہ ڈاکٹر سدرہ کا جواب نفی میں تھا۔ ڈاکٹر سدرہ گھر بھی چھوڑنا نہیں چاہتی تھیں تاکہ کوئی ان کے کردار پہ انگلی نہ اٹھا سکے ۔ ہمسایوں کے مطابق اسے کئی بار تشدد کا نشانہ بنایا جا چکا تھا مگر بیٹی نے والدین کے خلاف کسی قسم کا ایکشن نہیں لیا ۔

رانی پور کی فاطمہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ

رانی پور کی فاطمہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ

(انگریزی سے ترجمہ )
بیرونی زخم ؛
گہرا نیل ماتھے کے دائیں طرف، دونوں آنکھوں اور ناک کے گرد
چھاتی کے دائیں حصے میں ایک سرخ و سیاہ مائل نیل، 3 * 2 سینٹی میٹر
پشت کے درمیانی حصے پہ اوپر کی طرف، سرخی مائل سیاہ نیل، 5 * 2 سینٹی میٹر
پشت کے درمیانی حصے پہ نیچے کے طرف، سرخی مائل سیاہ نیل، 6 * 2 سینٹی میٹر

!امی کی سلائی مشین

!امی کی سلائی مشین

یہ کہانی ان دنوں کی ہے جب ایک نوعمر لڑکی بیاہ کے اپنے گاؤں سے شہر آئی۔ وقت اور رواج کے مطابق ابتدائی تعلیم گاؤں میں ہوئی اور سولہ برس کی عمر میں بیاہ کے رخصت کر دیا گیا۔ اجنبی شہر، نہ میکہ نہ سسرال، سو دونوں میاں بیوی زندگی سہل کرنے کے طریقے خود ہی سوچتے۔ چونکہ پاؤں فوراً بھاری نہیں ہوا تھا سو فرصت ہی فرصت۔ دو فرد، ایک دفتر گیا دوسرا حد سے زیادہ پھرتیلا اور گھر کا مختصر کام۔ نمٹانے کے بعد کیا کرے؟