بچے، غریب والدین اور سنگدل مالک
تکون پرانی ہے اور بات بھی پرانی!لیکن جج صاحب کی بیوی کے ہاتھوں بچی پہ ظلم نیا ہے سو پھر سے زخم ادھیڑے لیتے…
تکون پرانی ہے اور بات بھی پرانی!لیکن جج صاحب کی بیوی کے ہاتھوں بچی پہ ظلم نیا ہے سو پھر سے زخم ادھیڑے لیتے…
چلیے بات کرتے ہیں اسلامیہ یونی ورسٹی کی۔ بہت کچھ کہا جا رہا ہے۔ لعن طعن، گالیاں، کس کا قصور؟ کون جابر؟ کون مجبور؟…
زیادہ بچے پیدا کرنے کے سوال پر بہت سے لوگ اچھل کر کہتے ہیں، کیوں نہ کریں زیادہ بچے پیدا؟ گھر میں زیادہ بچے…
اٹھوں، بیٹھوں، کھانسوں، تیز چلوں، چھینک ماروں۔ ہر بات میں زندگی عذاب ہے۔ کیا کروں؟ ادھیڑ عمر خاتون کی آنکھ میں آنسو تھے۔ وہ…
وہ 8 ماہ تک ہر ہفتے ہمارا ہاتھ پکڑ کر چلی۔ اور اب جب سب کچھ ختم ہونے کو تھا تو یکایک وہ ہاتھ…
ابا کے کمرے میں پڑی میز پہ پڑا ریڈیو سارا دن بجتا رہتا۔ اماں کھانا بنا رہی ہیں، ابا نماز پڑھ رہے ہیں، چڑیاں…
ہمیں یہ تفصیلات ان گائناکالوجسٹس کی زبانی ملیں جو پاکستان کے مختلف علاقوں میں کام کرتی ہیں۔ جنہوں نے عورت پہ ہونے والے اس ظلم کو دیکھا، اور ان عورتوں کی بے کسی اور بد حالی پہ دل مسوس کر رہ گئیں۔ ان عورتوں کے لیے دنیا آج بھی غار، جنگل اور وحشت کا پرتو ہے اور زندگی لونڈی بن کر سر جھکا کر حکم ماننے کا نام۔
گائناکالوجی کی دنیا کی سب سے بڑی کانفرنس تھی اور بھانت بھانت کے گائناکالوجسٹ موجود تھے۔ پاکستان سے نامی گرامی پروفیسرز کے ساتھ بہت سے پرانے ساتھی بھی وہاں موجود تھے۔ سارا دن ہنسی کھیل کے ساتھ ساتھ نئی ریسرچ، انوکھی دریافت اور نئے آئیڈیاز پر بات ہوتی۔ بہت کچھ تھا سیکھنے اور سکھانے کو۔ ہم بھی وہاں موجود تھے، ہم بھی سب دیکھا کیے۔
ایسے جنرل سرجنز کی کمی نہیں جو باآواز بلند قہقہہ لگاتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان کی روزی روٹی عورتوں کی بچہ دانیوں کے طفیل چل رہی ہے۔ کیا اپنی روزی روٹی چلانے والے یہ بات جانتے ہیں کہ عورتوں کی بچے دانی اور بیضہ دانی سوچے سمجھے بغیر نکال دینا ان کی زندگی سے کھیلنا ہے؟
اس ویکیوم کپ کی ایجاد نے زچگی میں اوزار لگانے کو بہت آسان اور بہتر کر دیا۔ چونکہ پروفیسر ایلڈو ویکا کا تعلق نیوزی لینڈ سے تھا سو انہوں نے اس پلاسٹک سے بنے ہوئے انسٹرومنٹ کا نام کیوی رکھا۔ یہ وہی کیوی ہے جو کبھی ہمارے ہاں بوٹ پالش کی ڈبیا پر پایا جاتا تھا۔ شاید آج بھی پایا جاتا ہو۔