جنگل کا ننگے پاؤں شکاری اور غار کی مال
پچھلے زمانوں میں جب حضرت انسان جنگلوں میں دوڑا پھرتا تھا، نہ تن ڈھانپنے کا شوق، نہ ننگے پاؤں کی فکر۔ فطرت نے ہر غم زندگی سے آزاد رکھا ہوا تھا۔ مرد شکار کے پیچھے دوڑتا اور عورت لائے ہوئے شکار کو نظام ہضم کا حصہ بنانے میں مدد کرتی۔ طاقت کے استعمال نے مرد کو اپنے طور ہی باور کروایا کہ نیزہ لے کے دوڑنا ہی بنیادی کام ہے سو فطرت کے اس نظام کی ڈور اس کے ہاتھ میں ہے۔