ہر حمل ایک پل صراط ہے جس پر چلتی عورت ہر قدم پر ڈگمگاتی ہے
ہانپتی کانپتی، قدرے فربہ، معصوم چہرے پر ہوائیاں اور ساتھ میں مرنجاں مرنج صاحب میں بہت پریشان ہوں، مرنا نہیں چاہتی میرے تین بچے…
ہانپتی کانپتی، قدرے فربہ، معصوم چہرے پر ہوائیاں اور ساتھ میں مرنجاں مرنج صاحب میں بہت پریشان ہوں، مرنا نہیں چاہتی میرے تین بچے…
”عورت کی عزت جس قدر ہمارے یہاں ہے وہ کوئی اور تصور بھی نہیں کر سکتا۔ ہم عورت کی خاطر جان دے دیتے ہیں۔…
تکون پرانی ہے اور بات بھی پرانی!لیکن جج صاحب کی بیوی کے ہاتھوں بچی پہ ظلم نیا ہے سو پھر سے زخم ادھیڑے لیتے…
چلیے بات کرتے ہیں اسلامیہ یونی ورسٹی کی۔ بہت کچھ کہا جا رہا ہے۔ لعن طعن، گالیاں، کس کا قصور؟ کون جابر؟ کون مجبور؟…
زیادہ بچے پیدا کرنے کے سوال پر بہت سے لوگ اچھل کر کہتے ہیں، کیوں نہ کریں زیادہ بچے پیدا؟ گھر میں زیادہ بچے…
اٹھوں، بیٹھوں، کھانسوں، تیز چلوں، چھینک ماروں۔ ہر بات میں زندگی عذاب ہے۔ کیا کروں؟ ادھیڑ عمر خاتون کی آنکھ میں آنسو تھے۔ وہ…
وہ 8 ماہ تک ہر ہفتے ہمارا ہاتھ پکڑ کر چلی۔ اور اب جب سب کچھ ختم ہونے کو تھا تو یکایک وہ ہاتھ…
ابا کے کمرے میں پڑی میز پہ پڑا ریڈیو سارا دن بجتا رہتا۔ اماں کھانا بنا رہی ہیں، ابا نماز پڑھ رہے ہیں، چڑیاں…
ہمیں یہ تفصیلات ان گائناکالوجسٹس کی زبانی ملیں جو پاکستان کے مختلف علاقوں میں کام کرتی ہیں۔ جنہوں نے عورت پہ ہونے والے اس ظلم کو دیکھا، اور ان عورتوں کی بے کسی اور بد حالی پہ دل مسوس کر رہ گئیں۔ ان عورتوں کے لیے دنیا آج بھی غار، جنگل اور وحشت کا پرتو ہے اور زندگی لونڈی بن کر سر جھکا کر حکم ماننے کا نام۔
گائناکالوجی کی دنیا کی سب سے بڑی کانفرنس تھی اور بھانت بھانت کے گائناکالوجسٹ موجود تھے۔ پاکستان سے نامی گرامی پروفیسرز کے ساتھ بہت سے پرانے ساتھی بھی وہاں موجود تھے۔ سارا دن ہنسی کھیل کے ساتھ ساتھ نئی ریسرچ، انوکھی دریافت اور نئے آئیڈیاز پر بات ہوتی۔ بہت کچھ تھا سیکھنے اور سکھانے کو۔ ہم بھی وہاں موجود تھے، ہم بھی سب دیکھا کیے۔