!بچہ ہے یا ماں باپ کی خواہشات کا جھنڈا
یاد نہیں کہ کس عمر میں ہم نے سوچا کہ ڈاکٹر بننا ہے۔ جب کہا تو ابا اماں کو کوئی اعتراض نہیں، انکار نامی لفظ ہی نہیں تھا شاید ہمارے چھوٹے سے گھر میں۔ بچپن کی اولین یادوں میں سے ایک یہ کہ گھر آنے والے ہر مہمان کو فخر سے کہتے کہ ہم ہیں مستقبل کے ڈاکٹر۔ اور وہ کتابیں تو بہت عرصہ ہماری اماں نے سنبھال رکھیں، جن پہ ننھے منے ہاتھوں نے شکستہ رسم الخط میں جگہ جگہ لکھا تھا۔ ڈاکٹر طاہرہ کاظمی۔