!ریپسٹ بنا دولہا اور منصف نکاح خواں
فرض کریں کہ کسی دن موقع اس کا دوست بن جائے اور ہمارا دشمن، تنہائی ایسی ہو کہ سایہ بھی ڈرے۔ ایسے میں ہمسایہ گھر میں کودے اور ہاتھ پاؤں باندھ کر ہمارا ریپ کر ڈالے۔ ایسی نظروں سے مت دیکھیے جناب اور توبہ استغفار کا ورد بھی کیوں؟ جب ہمارے ارد گرد کوئی نہ کوئی لڑکی ہر وقت ریپ ہو سکتی ہے تو ہمارے فرض کرنے میں کیسی قباحت؟