!پدرسری بابا کا سلیوٹ؛ پانچ گولیاں
لے بچہ، میری شاباشی! تجھ جیسے نڈر ہی تو ہمارا مان ہیں۔ تم نے اپنی بیٹی کو پانچ گولیاں مار کے ان عورتوں کو مزا چکھایا ہے جو عورت کی آزادی کے بہانے نعرے لگاتی سڑکوں پر آوارہ پھرتی ہیں۔ تو جانتا نہیں میں کس قدر خوش ہوں۔ تم نے مجھ بوڑھے کو زندگی دی ہے۔ لیکن میرے ساتھ ساتھ، تمہارا مقام بھی بلند ہو گیا ہے۔ اب نہ صرف تم ہیرو ہو بلکہ اس بہادری کا پھل بھی تم ہی کھاؤ گے“