ماں یا ہومر کی کیمارہ ؟
“I lead”: she was of divine stock not of men, in the fore part a lion, in the hinder a serpent, and in the midst a goat, breathing forth in terrible wise the might of blazing fire.
“I lead”: she was of divine stock not of men, in the fore part a lion, in the hinder a serpent, and in the midst a goat, breathing forth in terrible wise the might of blazing fire.
سنو جان عزیز، ہم نے کوشش کی ہے کہ تمہیں ایک ایساساتھی دے سکیں جو تمہارا خیال رکھے اور تم اس کا۔ زندگی ہنستے کھیلتے گزارنے کے لیے روحوں کا ہم آہنگ ہونا ضروری ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ تمہیں دنیا کی سب خوشیاں ملیں، تمہاری آنکھیں کبھی نم نہ ہونے پائیں۔ تم ہمیں ہمیشہ مسکراتی ہوئی ملو، اپنی من چاہی منزلوں تک بنا کسی تکلیف کے پہنچو۔
ڈاکٹر صاحب، بہت برسوں سے ماہواری کی مصیبت جھیل رہی تھی۔ کبھی خون اتنا زیادہ آتا تھا کہ کپڑے بھیگ جاتے تھے، کبھی سارا مہینہ داغ لگتا رہتا تھا، کبھی ماہواری کے درد سے بے حال ہوتی تھی تو کبھی ماہواری آنے سے پہلے جسم کا تناؤ۔ برسوں ان مسائل میں گھری رہی۔ ایک ہی امید تھی کہ ماہواری کے ختم ہونے کا وقت آئے گا تو جان سہل ہو گی۔ خدا خدا کر کے وہ وقت آیا، میں نے شکر ادا کیا۔ لیکن یہ خوشی چار دن سے زیادہ نہ چلی۔ یہاں تو ایک اور ہی عذاب شروع ہو گیا وہ روہانسی ہو رہی تھیں۔
یہ جاننا دلچسپی کا امر ہے کہ تخلیق کے ابتدائی مراحل میں نطفے کے جنسی اعضاء ایک جیسے ہوتے ہیں بھلے کروموسومز یہ فیصلہ کر چکے ہوں کہ دنیا میں آنے والا مرد ہو گا کہ عورت!
ایک بنیادی عضو جنیٹک کوڈنگ اور ہارمونز کے اثرات کے تحت مختلف مراحل سے گزرتا ہوا وہ بناتا ہے جو کسی کو عورت کی شناخت بخشتا ہے، کسی کو مرد اور کسی کو وہ، جس کو معاشرہ قبول ہی نہیں کرتا۔
بھیا راجہ اور بھابھی رانی ایک مہینے بعد ہی آ پہنچے … دونوں کا منہ کچھ لٹکا ہوا۔ کیا ہوا؟ ہم نے ہنس کر…
ہانپتی کانپتی، قدرے فربہ، معصوم چہرے پر ہوائیاں اور ساتھ میں مرنجاں مرنج صاحب میں بہت پریشان ہوں، مرنا نہیں چاہتی میرے تین بچے…
”عورت کی عزت جس قدر ہمارے یہاں ہے وہ کوئی اور تصور بھی نہیں کر سکتا۔ ہم عورت کی خاطر جان دے دیتے ہیں۔…
تکون پرانی ہے اور بات بھی پرانی!لیکن جج صاحب کی بیوی کے ہاتھوں بچی پہ ظلم نیا ہے سو پھر سے زخم ادھیڑے لیتے…