عورت بغض ! (مسوجنی)اور وہ دوسرا
”عورت کی عزت جس قدر ہمارے یہاں ہے وہ کوئی اور تصور بھی نہیں کر سکتا۔ ہم عورت کی خاطر جان دے دیتے ہیں۔…
”عورت کی عزت جس قدر ہمارے یہاں ہے وہ کوئی اور تصور بھی نہیں کر سکتا۔ ہم عورت کی خاطر جان دے دیتے ہیں۔…
تکون پرانی ہے اور بات بھی پرانی!لیکن جج صاحب کی بیوی کے ہاتھوں بچی پہ ظلم نیا ہے سو پھر سے زخم ادھیڑے لیتے…
چلیے بات کرتے ہیں اسلامیہ یونی ورسٹی کی۔ بہت کچھ کہا جا رہا ہے۔ لعن طعن، گالیاں، کس کا قصور؟ کون جابر؟ کون مجبور؟…