چالیس برس پہلے کا مئی اور ڈاکیہ
رشتے دار ، محلے دار ، سہیلیاں ، کلاس فیلو … کوئی نہ کوئی آتا رہتا … مبارک باد کے ساتھ یہ جملہ … ہمیں تو پہلے ہی پتہ تھا ۔ ہم منہ کھول کر دیکھتے ، ہائیں … انہیں کیسے پتہ تھا ؟ امتحانوں سے تو ہم گزرے اور پھر بھی ہمیں پتہ نہیں تھا …